اگر شادی کا ایک سال گزر جائے اور جماع کے باوجود حمل نہ قرار پاسکے تو ایسی عورت کے بارے میں ہم بانجھ پن کا اظہار کر سکتے ہیں اگر کوئی پیدائشی نقص ہو اور اس کی وجہ سے عورت حاملہ نہ ہو سکے تو علاج کے امکانات کم ہوتے ہیں ہیں لیکن بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ عورت تندرست بھی ہوتی ہے لیکن اس کا خاوند کا شکار ہوتا ہے جس کی وجہ سے حمل نہیں ٹھہرتا اگر خاوند بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت نہ رکھتا ہو تو اسے مردانہ بانجھ پن کہتے ہیں مردانہ بانج پن اور دیگر مردانہ مسائل کا لیے یہاں “مردوں کے مخصوص مسائل” کلک کریں
جو ٹاپک پڑھنا چاہتے ہیں اس پر کلک کریں
- 1 عورتوں کے دیگر مسائل
- 2 بانجھ پن کی اقسام
- 3 بانجھ پن کی وجوہات
- 4 بانجھ پن کی علامات / ٹیسٹ
- 5 علاج بالمثل ہومیوپیتھک دوا سے
- 5.1 عورتوں کی مخصوص دوا
- 5.2 لیکوریا کے ساتھ ماہواری میں خرابی
- 5.3 بانجھ پن میں مفید
- 5.4 جماع سے نفرت لیکوریا اور حیض کی قلت
- 5.5 ماہواری میں درد
- 5.6 بانجھ پن کے لیے کمبینیشن
- 5.7 رحم کی کمزوری
- 5.8 موٹاپا اور حیض کی کثرت
- 5.9 فیلوپین ٹیوبز کی بندش
- 5.10 رحم کی گردن میں سختی
- 5.11 عورت میں جنسی خواہش کی کمی
- 5.12 اووریز کی سختی اور ان کے بڑھ جانے کی وجہ سے
- 5.13 جنسی خواہش کی زیادتی سے لیکوریا
- 5.14 خشک فرج دبی ہوئی ماہواری نمک کی خواہش
عورتوں کے دیگر مسائل
عورتوں کے دیگر مسائل جیسے لیکوریا حیض حمل سن یاس اور رحم سے متعلق مسائل اور ہومیوپیتھک علاج کو تفصیل سے پڑھئے کے لیے ” عورتوں کے امراض مخصوصہ” پر کلک کریں
بانجھ پن کی اقسام
پرائمری بانجھ پن
پرائمری بانجھ پن میں میں عورت ماں بننے سے محروم رہتی ہے لیکن اگر علاج ہو جائے اور اگر کوئی پیدائشی نقص نہ ہو تو اس کا علاج ہوسکتا ہے اور وہ ماں بن سکتی ہے۔
سیکنڈری بانجھ پن
ایسی صورت میں جب کوئی عورت ایک دفعہ ماں بن جاتی ہے تو پھر اس کے بعد نیا حمل ٹھہرنا اس کے لیے مشکل ہو جاتا ہے تو اگر بالمثل علاج کیا جائے تو سیکنڈری بانجھ پن کی بیماری دور ہو جاتی ہے
بانجھ پن کی وجوہات
- صحت کی خرابی کی وجہ سے عورتوں میں بانجھ پن آسکتا ہے
- غیر متوازن غذا یا ناقص غذا کا استعمال بھی بانجھ پن کا باعث ہو سکتا ہے
- جن خواتین کا وزن کم ہے یعنی کہ 35 کلو گرام سے کم ہے ان میں بھی ماں بننے کی صلاحیت کم ہوتی ہے عام طور پر عورتیں ڈایٹنگ کرتی ہیں جس کی وجہ سے ان کا وزن کم ہو جاتا ہے تو وہ بھی بانجھ پن کا شکار ہو سکتی ہیں
- بہت زیادہ موٹی عورتیں یا حیض کی بندش کا شکار عورتیں کے بجی ماں بننے میں پرابلم ہوتی ہے
- لیکوریا کی مسلسل شکایت کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے
- جو خواتین نشہ وغیرہ یا ڈرگز لینے کی عادی ہوتی ہیں ان میں بھی ماں بننے میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں
- ڈر اور خوف بھی بانجھ پن کی ایک وجہ ہو سکتی ہے
- رحم کے ٹیومر یا کینسر میں بھی بانجھ پن کا خطرہ ہوتا ہے
- ذیابیطس کے باعث بعض عورتیں اولاد کی نعمت سے محروم ہو سکتی ہے
- اووریز کی بیماریاں بھی بانجھ پن کے مسائل پیدا کرتی ہیں
- تھائی رائیڈ گلینڈ کے ہارمون کی زیادتی بھی بانجھ پن کا باعث ہوسکتی ہے
- اوورسیز کے سفر کرنے کے باعث بھی بانجھ پن کا خدشہ ہو سکتا ہے
- فیلوپین ٹیوبز کی بندش یا رکاوٹ کے باعث بانجھ پن ہو سکتا ہے
- حیض کی خرابیاں حیض میں اگر خون کے لوتھڑے آئے تو ایسی عورتیں بھی بانجھ پن کا شکار ہوسکتی ہیں
- غیر فطری طریقے سے زندگی گزارنا مثلا بہت زیادہ آرام پسندی کی زندگی گزارنا بھی کی اس قسم کے مسائل کا باعث ہو سکتا ہے
بانجھ پن کی علامات / ٹیسٹ
مریضہ کا علاج کرنے سے پہلے اس کے خون اور پیشاب دونوں کے ٹیسٹ کروائے جائیں خاص طور پر خون میں سوزاک اور آتشک کے جراثیم کا وجود کا پتہ لگانے کے لیے وی۔ ڈی۔ آر۔ ایل کا ٹیسٹ کروایا جائے پیشاب میں غیر ضروری اشیاء یا جراثیم کا پتہ بھی چلایا جائے آئے میاں بیوی دونوں کے درمیان ذہنی ٹکراؤ نہیں ہونا چاہیے۔ عورت کے اعضائے تناسل کو مضبوط ہونے کی وجہ سے بھی بانجھ پن ہو جاتا ہے ایسی حالت میں دوا کھلانے کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا کبھی کبھی مرد میں خرابی ہونے کی وجہ سے بھی حمل نہیں ہوتا اس لیے مرد کے بھی ٹیسٹ کروانے چاہیئں۔ جمع میں کئی دنوں کا وفقہ کیا جائے اس لیے مختلف وجوہات کی بنا پر علامات بھی مختلف ہو سکتی ہیں اس ڈاکٹر کو چاہیے کہ وہ مرض کی تشخیص اور اس کی وجہ کو دور کریں جس وجہ سے بیماری مریضہ کے اندر موجود ہے بانجھ پن عمومی طور پر مزاجی وجوہات کی بنا پر بھی ہو سکتا ہے اس لیے ڈاکٹر کو چاہیے کہ علامات بھی لے اور جدید ٹیسٹوں کی مدد سے بھی اس چیز کا معائنہ کریں کہ بانجھ پن کیوں ہے جب ایک تجربہ کار لیڈی ڈاکٹر مریضہ کا اندرونی طور پر معائنہ کرتی ہے تو وہ بخوبی پتہ لگا سکتی ہے کہ اس کے رحم میں اووری اور فیلوپین ٹیوبز وغیرہ کی کیا حالت ہے لیکن اس کے علاوہ لیپروسکاپی کر کے اندرونی کیفیت کا اندازہ بھی لگایا جاسکتا ہے اس ٹیسٹ سے رحم اور ٹیوبز کی بیماریوں اور رکاوٹوں کا پتہ چل جاتا ہے
علاج بالمثل ہومیوپیتھک دوا سے
عورتوں کی مخصوص دوا
اشوکا مدرٹنکچر میں عورتوں کے لئے اللہ تعالیٰ نے خصوصی شفا رکھی ہے اور خاص طور پر ایسی عورتیں جو بانجھ پن جیسے مسئلے کا شکار ہوں تو ان کو پندرہ قطرےے صبح دوپہر شام پانی میں ملا کر پینے سے اللہ تعالی اگر چاہے تو وہ امید سے ہو جاتی ہیں
لیکوریا کے ساتھ ماہواری میں خرابی
بوریکس 30 جن عورتوں کو لیکوریا کے ساتھ ماہواری میں خرابی ہو تو ایسی عورتوں کے اندر مردوں کے جراثیم گرمی سے ضائع ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے حمل نہیں ٹھہرتا یہ دوا ایسی کیفیت کو ختم کرکے حمل کو قرار پانے میں آسانی پیدا کرتی ہے
بانجھ پن میں مفید
آرم میور نیٹ 3 ایکس یہ دوا دعا ہر قسم کے پانچ دن میں دی جاسکتی ہے اور دوسری ادویات کے ساتھ بھی اس کو معاون دوا کے طور پر استعمال کروایا جاسکتا ہے
جماع سے نفرت لیکوریا اور حیض کی قلت
ایگنس کاسٹس مدر ٹینکچر ایسی مریضہ جو جماع سے نفرت کرتی ہو اور اسے لیکوریا اور حیض کی قلت کا بھی مسئلہ ہو تو اس کو پانچ قطرے روزانہ دینے سے یہ مسائل ٹھیک ہوسکتے ہیں اور بانجھ پن بھی دور ہو جاتا ہے۔
ماہواری میں درد
ابروما آگسٹاریڈکس مدر ٹینکچر کے پانچ پانچ قطرے صبح دوپہر شام دینے سے ماہواری درد سے نہیں آتی اور ماہواری کے بعد مرد اور عورت جماع کرتے ہیں تو کافی امید ہوتی ہے کہ عمل قرار پائے گا
بانجھ پن کے لیے کمبینیشن
الیٹرس فیری نوسا ، ہیلو نیاس ، اشوکا ان تینوں ادویات کا مدر ٹینچر ہم وزن مکس کر کے مریضہ کو دن میں تین بار دیا جائے تو یہ خواتین کے بہت سارے مسائل میں اکسیر کا درجہ رکھتی ہے کچھ عرصہ تک استعمال کرنے سے حمل قرار پانے کی بہت زیادہ امید پیدا ہو جاتی ہے
رحم کی کمزوری
کالی فاس 6ایکس کلکیریا فلور 6 ایکس ان دونوں ادویات کی دو دو گولیاں صبح دوپہر شام استعمال کروانے سے رحم کی کمزوری دور ہوجاتی ہے
موٹاپا اور حیض کی کثرت
موٹاپا والی خواتین اور جن کو حیض بہت زیادہ مقدار میں آتا ہو اور اگر ان کو حمل نہ ٹھہرے تو کلکیریا کارب30 بہت مجرب دوا ہے
فیلوپین ٹیوبز کی بندش
حمل نہ ٹھہرنے کی وجہ اگر فیلوپین ٹیوبز کی بندش ہو ہو تو تو یوں پوپیونم تھری ایکس دوا دینے سے یہ بندش دور ہو جاتی ہے اور حمل ٹھہر جاتا ہے
رحم کی گردن میں سختی
رحم کی گردن میں سختی اور بانجھ پن پرانا ہو تو نیٹرم کارب30 یا 6 ایکس میں کمال کے رزلٹ دیتی ہے
عورت میں جنسی خواہش کی کمی
جو خواتین جنسی کمزوری اور جنسی خواہش کی کمی کا شکار ہو تو ڈامیانہ مدر ٹینکچر میں دی جائے یہ دوا ان کی کمزوری دور کرتی ہے اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والا بانجھ پن بھی دور ہو جاتا ہے
اووریز کی سختی اور ان کے بڑھ جانے کی وجہ سے
اگر آفیس بڑھ جائیں اور سختی پیدا ہو جائے اور ایسی مریضہ کے پستان سکڑے ہوئے ہو اور مریض میں جنسی خواہش بھی کم ہو تو سیبل سیرولیٹا مدر ٹینکچر میں دینے سے یہ تمام مسائل ختم ہو جاتے ہیں۔
جنسی خواہش کی زیادتی سے لیکوریا
جنسی خواہش کی زیادتی جب بہت زیادہ ہو تو اس کے ساتھ مریض کو لیکوریا کی شکایت ہو جاتی ہے مسلسل لیکوریا کی وجہ سے یہ بانجھ پن کا باعث بن جاتا ہے تو ایسے میں پلاٹینم میٹ 6 ایکس صبح دوپہر شام استعمال کروانے سے یہ مسائل دور ہو سکتے ہیں
خشک فرج دبی ہوئی ماہواری نمک کی خواہش
اگر ماہواری دب جائے اور اس کے ساتھ فرج بھی خوشک ھو اور خراش دار پانی لیکوریا کی طرح کا خارج ہوتا ہو اور مریضہ کی ذہنی کیفیت ایسی ہو کہ اس کو تسلی دینے سے اس کی حالت میں اضافہ ہوجائے اور اس کے اندر نمک کھانے کی خواہش بھی ہو تو نیٹرم میور 1ایم یا 10ایم ہفتہ دس دن کے وقفے سے استعمال کرنے سے بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے