جب خلیاتی جھلیوں میں میں چربی جمع ہونے لگے اور جسم پھول جائے تو ایسی صورت کو موٹاپا کہتے ہیں جسم کا وزن بڑھ جاتا ہے اور جسم موٹا ہو جاتا ہے۔ آج کل کل اشتہارات کی شکل میں ایسے سپلیمنٹس بازار میں دستیاب ہیں جو موٹاپے کو فوری طور پر کم کرنے کا باعث تو ہوتے ہیں لیکن یہ افاقہ بالکل وقتی طور پر ہوتا ہے ہے جب کہ اگر مریض صحیح ہومیوپیتھک ادویات استعمال کرے اور اپنی غذائی تبدیلیاں کرے تو اس کی جسمانی ساخت کو مناسب رفتار کے ساتھ اور مستقل طور پر ختم کیا جاسکتا ہے
جو ٹاپک پڑھنا چاہتے ہیں اس پر کلک کریں
- 1 وجوہات
- 2 ہومیوپیتھک ادویات سے علاج
- 2.1 عورتوں میں ، جسم پلپلا
- 2.2 قبض ، حیض بند ، کمزوری ، عمر زیادہ
- 2.3 پیلی رنگت والے موٹے افراد
- 2.4 چربی کم کرنے کے لیے
- 2.5 دھڑ موٹا ٹانگیں پتلی
- 2.6 پلپلا جسم موٹاپا بچوں اور جوانوں میں
- 2.7 نظام ہضم کی خرابی
- 2.8 تھائیرائیڈ کی خرابی
- 2.9 عورتوں میں
- 2.10 تھل تھل کرتا جسم
- 2.11 خون کی کمی کے ساتھ موٹاپا
- 2.12 سر سے پاؤں تک موٹاپا
- 2.13 موٹاپا اور جسمانی ریشوں کی کمزوری
- 2.14 مزید ادویات
- 3 غذائی پرہیز اور تبدیلیاں
- 4 فیزیکل ایکٹیویٹی
وجوہات
- موٹاپا کا ورثہ میں ملنا نا یہ خاندانی طور پر سب افراد میں موٹاپا کی بیماری پائی جاتی ہے
- غدود ورقیہ میں تیار ہونے والے ہارمون تھائیروکسن کی کمی ہوجانا۔
- میٹھی نشاستہ سے بھرپور ، چکنائی سے بھرپور ، مرغن یا پروٹین سے بھرپور غذاؤں کا زیادہ استعمال کرنا
ہومیوپیتھک ادویات سے علاج
عورتوں میں ، جسم پلپلا
لیک ویک ڈف 1 ایم
جن عورتوں میں بہت زیادہ موٹاپا جسم پلپلا اور موٹا ہونے کا رجحان پایا جاتا ہے
قبض ، حیض بند ، کمزوری ، عمر زیادہ
گریفائٹس 200
یہ دعا ان عورتوں میں بہت زیادہ کارگر ثابت ہوتی ہے جن میں موٹاپے کا رجحان ہو قبض کی عادی ہو ماہواری دیر سے آتی ہو اور ان کو گھر کے اندر یا باہر سردی کا احساس رھتا ہوں سن یاس کے دن ہوں یا بڑی عمر میں موٹاپا لوگوں میں آ جائے تو یہ دوا بہت ہی عمدہ کام کرتی ہے
پیلی رنگت والے موٹے افراد
تھائی رائیڈینم 30 ایسے افراد جن کا رنگ پیلا ہٹ کی طرف مائل ہوں ان پر یہ بہت اچھا کام کرتی ہے لیکن اس دوا کے استعمال میں بہت احتیاط کرنی چاہیے کہ مریض ٹی بی بی یا دل کے امراض کی کسی شکایت میں مبتلا نہ ہو
چربی کم کرنے کے لیے
فائٹولاکا کیو۔ یہ دوا بافتوں میں بڑھے ہوئے اوئے ٹیومرز وغیرہ کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اسی وجہ سے اس کو موٹاپا کم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے لیکن یہ دوا حمل کے دوران بالکل بھی استعمال نہیں کرنی چاہیے کیونکہ یہ کیوں میں اسقاط حمل پیدا کرتی ہے
دھڑ موٹا ٹانگیں پتلی
ایسے افراد جن میں موٹاپا کچھ اس طرح سے ہو کہ ان کا دھڑ تو موٹا ہو لیکن ٹانگیں پتلی ہوں تو ان کے لئے امونیم میور 1ایم صبح دوپہر شام استعمال کرنے سے بہت اچھا رزلٹ ملتا ہے
پلپلا جسم موٹاپا بچوں اور جوانوں میں
غدود رقیہ اور پچھلی گلینڈ کی عملی خرابی کے ساتھ اگر موٹاپا آئے جس میں جسم پلپلا ایسا جیسے اس کے اندر ہڈی ہے نہی نہیں۔ یہ موٹاپا عموماً بچوں اور جوانوں میں ہوتا ہے ۔ایسی صورت میں کلکیریاکارب چھوٹی بڑی تمام طاقتوں میں بہت کارگر ثابت ہوتی ہے۔
اسی طرح کے موٹاپے میں کونیم کو بھی مد نظر رکھنا چاہئیے کونیم 200 صبح دوپہر شام استعمال کروائی جا سکتی ہے
نظام ہضم کی خرابی
بچوں اور نوجوانوں میں نظام انہضام کی خرابی کی وجہ سے اگر موٹاپا ہائے تو اینٹم کروڈ 200 صبح شام دینے سے جلدی افاقہ ہوتا ہے۔
تھائیرائیڈ کی خرابی
اگر موٹاپا کی وجہ سے رائیڈ گلینڈ کی خرابی ہے تو فیوکس ویس یہ بڑھے ہوئے تھائی رائیڈ گلینڈ اور موٹاپے میں بھی بہت کارمند دوا ہے اس کو مدر ٹینکچر میں کھانے سے پہلے استعمال کرنا چاہیے
عورتوں میں
اگر عورتوں میں موٹاپا کا رجحان زیادہ ہو تو تھوجا 6 ایکس میں صبح دوپہر شام استعمال کرنے سے افاقہ ہوتا ہے
تھل تھل کرتا جسم
جب جسم بہت زیادہ پلپلا ہوں تھل تھل کرتا ہوتا ہو موٹاپے کی کیفیت ہو تو کیپسیکم200 صبح دوپہر شام استعمال کرنے سے بہت زیادہ افاقہ ہوتا ہے ۔
خون کی کمی کے ساتھ موٹاپا
جب جسم بالکل پلپلا ہو تھل تھل بھی ہو اور اس کے ساتھ مریض میں خون کی کمی بھی پائی جاتی ہوں ایسے موٹاپے میں فیرم مٹ 1ایم صبح شام دینے سے افاقہ ہوتا ہے۔
سر سے پاؤں تک موٹاپا
مریض اگر پورے جسم یعنی سر سے لے کر پاؤں تک موٹاپے کا شکار ہو تو ایمونیم کارب 1ایم صبح دوپہر شام دینی چاہیے
موٹاپا اور جسمانی ریشوں کی کمزوری
کیلوٹراپس مدر ٹنکچر یہ دوا موٹاپے کو کم کرتی ہے اور جسمانی ریشوں کو طاقت بخشتی ہے 5 ۔5 قطرے صبح دوپہر شام لینے چاہیئیں۔
مزید ادویات
علامات کے مطابق ان ادویات کو بھی استعمال کیا جا سکتا ہے
- ایمونیم برومیٹم 30 صبح دوپہر شام
- کلکیریا آرس 200 صبح دوپہر شام
غذائی پرہیز اور تبدیلیاں
- جب بھی غذائی تبدیلیوں کی ضرورت پیش آئے تو سب سے بہتر یہی ہوتا ہے کہ وہ آہستہ آہستہ کی جائے یکدم کوئی چیز چھوڑ دینا اور کچھ چیزوں کو اپنی غذا میں شامل کر لینا یہ مناسب نہیں ہوتا
- جن چیزوں میں کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہوں ان سے پرہیز کیا جانا چاہیے مثلا چاول یا چاول سے تیار کی گئی چیزیں یا زمین کے نیچے پیدا ہونے والی سبزیاں جیسے گاجر اور پھلوں میں انگور کیلا کولڈ ڈرنکس بوتلیں وغیرہ استعمال نہیں کرنے چاہیے نہیں البتہ سویابین استعمال کیا جاسکتا ہے
- ایسی چیزیں جن میں پروٹین کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہوں ان کے استعمال سے بھی پرہیز کرنا چاہیے مثلا انڈا گوشت مچھلی پنیر وغیرہ تیل اور گھی میں تلی ہوئی چیزیں ان غذاؤں کا استعمال بھی نہیں کرنا چاہئیے
- جنک فوڈ سے قطعی طور پر پرہیز کرنا چاہیے
- دوپہر کے کھانے میں ٹماٹر یا سبزیوں کی یخنی کے ساتھ دہی بھی استعمال کرنا چاہیے
- رات میں بھی پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ والی غذاؤں کا استعمال بالکل نہیں کرنا چاہیے
- کھانا اتنا کھانا چاہیے کہ پیٹ کا ایک تہائی حصہ خالی رہے
فیزیکل ایکٹیویٹی
- اپنے لائف سٹائل میں تبدیلی لائیں
- مختلف انداز میں روزانہ کم از کم آدھ گھنٹہ ورزش ضرور کریں
- کم از کم تین سے چار کلومیٹر کی واک ضرور کریں
- اگر آپ کی رہائش اوپر والی منزل میں ہے تو لفٹ کی بجائے سیڑھیوں کو غنیمت جانیں اور ان کا استعمال کریں