HOMOEOPATHIC CASE TAKING:ہو میوپیتھک طریقہ علاج میں دوا کی تجویز۔
1-
ہومیوپیتھک طریقہ علاج میں ایلوپیتھک یا دیگر طریقہ علاج کی طرح صرف مرض کے نام پر نسخہ تجویز نہی کیا جا سکتا۔بلکہ مرض اور اس کے ساتھ ساتھ مریض کا مزاج، مریض کے کاروباری معاملات،رہن سہن، اس کے گھریلو معاملات،اور خاندانی پس منظر میں وجہ تلاش کرنے کے لئیے بیماریوں کی ہسٹری لی جاتی ہے۔ تا کہ یہ علم ہو سکے کہ جس مرض کے لئیے مریض نے معالج سے رابطہ کیا ہے۔اس کی وجہ تلاش کی جائے پھر مریض کے مزاج اور وجہ کے مطابق مرض کا قلعہ قمع کیا جا سکتا ہے۔
کیونکہ یہ تو ہم سب جانتے ہیں کہ اگر مرض کی وجہ موجود ہو تو دوا جتنی مرضی اچھی کھلاتے جائیں مستقل شفاء حاصل نہی ہو گی۔صرف عارضی افاقہ ہو گا یا پوری زندگی دوا کھانی ہوگی یا پھر اپریشن کرا کر عارضی طور پر مرض کا خاتمہ کیا جائے گا اور مرض اپنی وجہ موجود ہونے کی وجہ سے کچھ عرصے کے بعد پھر اپنا تسلط قائم کر لے گا۔
آئیے ہومیوپیتھک کیس ٹیکنگ میں وجوہات کی اہمیت چند مثالوں سے اجاگر کرتے ہیں۔
1-
اگر مرض مثلاً بلڈ پریشر کا بڑھنا، جھٹکے، بےہوشی وغیرہ فوری اور شدید غم کی وجہ سے پیدا ہوں تو پھر اگنیشیاء IGNATIA ایسی کیفیات کو دور کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔
2-
اگر یکدم خوشی کی خبر سنے سے ،بلڈپریشر کا تیز ہونا، جھٹکے، بےہوشی،وغیرہ پیدا ہوں تو پھر ہومیوپیتھک دوا کافیاءCOFFEA ایسی تمام حالتوں کو دور کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔
3-
اگر بری خبر سننے سے وہی اثرات بد پیدا ہوں، بے ہوشی،جھٹکے،بلڈپریشر کا تیز ہونا،وغیرہ تو ہمارے پاس ادویات کا ایک گروپ سامنے اتا ہے جس میں سے ایک دوا علامات کے مطابق دیکھیں گے جو تمام کیفیت کو دور کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔ ان میں اگنیشیاء،نیڑرم میور، جلسیمیم،کلکیریا کارب وغیرہ ادویات آ جاتیں ہیں۔
4-
اگر غصہ کے دبنے سے منرجہ بالا علامات پیدا ہوں تو ادویات ہوں گی ۔
AUR, IPEC, STAPH,
5-
اگر مندرجہ بالا علامات یکدم جسم سے رطوبات زندگی کے بکثرت اخراج سے پیدا ہوں تو دوا چائنا CHINA ہو گی۔
6-
اگر گرمیوں میں لو لگنے سے مندرجہ بالا علامات پیدا ہوں تو ادویات اس وجہ کے مطابق مندرجہ زیل ہوں گی۔
GLON, NAT- MUR, GELS, NAT – CARB, LACH .. etc.
7-
ہومیوپیتھک کیس ٹیکنگ میں وجوہات کی اہمیت پر چند مندرجہ بالا مثالیں پیش کی گئیں ہیں۔جن سے واضع ہوتا ہے کہ صرف مرض کے نام پر ہومیوپیتھک میں دوا تجویز نہی ہوتی۔بلکہ مرض کے ساتھ ساتھ مریض کے جزبات،اخلاقیات،فیملی بیماریوں کا پس منظر، یہ تمام معلامات اکٹھی کرنے کا مقصد مرض کی وجوہات تلاش کرنا ہے تا کہ مرض کر ساتھ ساتھ مرض کی وجوہات کو بھی ٹارگٹ کیا جائے تاکہ مستقل شفایابی حاصل ہو۔