Spread the love
کیس ٹکنیک اور ہومیوپیتھیمریض کلینک میں داخل ہو تو اسکے چلنے کا انداز. بیٹھنے کا انداز. بات کرنے کا انداز نوٹ کریں.
مثلا
آرسنکم کا مریض آپ سے محتاط انداز میں گفتگو کرے گا.
🔸تھوجا کا مریض آپ کو ہی کریدنے کی کوشش کرے گا
پلساٹیلا سے آپ جو تکلیف پوچھیں گے وہ اسی تکلیف کی
مریضہ بن جائے گی یعنی ہر رونے والی تکلیف میری ہی ہے
اسی طرح آرسینک . مرک . نیٹرم اور نکس کے لئے پانچ منٹ بھی انتظار کرنا مشکل ہے.ڈاکٹر صاحب میرے پاس وقت نہیں جلد کر دیں 🔸ارجنٹم . کاسٹیکم. اگبیشیا . لیکسس . میڈورینم اور سلفر آپ سے پہلی ملاقات میں ہی پرجوش طریقے سے ملیں گے. جیسے آپ کے پہلے سے مراسم ہیں
مریض کے لباس پر لازمی توجہ دیں وہ آپکو کافی معلومات مہیا کر دے گا مثلا 🔹ارجنٹم . میڈورینم . فاسفورس . سلفر آپ کو اکثر بھڑکیلے لباسوں میں نظر آئیں گے 🔹اگنیشیا . نیٹرم میور اور سیپیا گہرے اور کالے رنگ کے لباس میں نظر آ سکتے ہیں.ضروری نہیں اکثر کی پسند ہوتی ہے 🔹اسی طرح برائٹا . مرکیورس اور سلفر آپ کو سلوٹوں بھرے اور میلے لباسوں میں نظر آئیں گے. اپنے سے بے نیاز✅ اب مریض کی علامات کی طرف آتے ہیں. مریض کی بیان کردہ علامات کی شدت کا اندازہ لازمی کریں 🚥 مندرجہ ذیل ادویات کے مریض آپ کو حقیقی علامات بیان کرتے نظر آئیں گے غور سے سننا چاہئیے. آرسینک. آرم . تمام کالی . لیکسس . لائکوپوڈیم . میڈورینم . مرک . نیٹرم . نکس . سلیشیا . سلفر اور ٹیوبرکولینم 🔰🚥 کچھ مریض مراقی اور وہمی ہوتے ہیں انکو آپ آرسینک . کلکیریا . فاسفورس . اگنیشیا اور نیٹرم میں تلاش کریں. 🚥 اگنیشیا علامات کو ڈرامائی انداز میں پیش کرے گی . ہمیشہ مریض سے ذہنی علامات لیتے ہوئے پہلے اسے خود بولنے دیں اور اسکی روزمرہ معمولات کے متعلق سوال کریں. مریض کے تعلقات اوراردگرد کے لوگوں سے رویے کے متعلق لازمی پوچھیں. 🚥 مریض سے سونے جاگنے کے اوقات. سردی. گرمی. کھانے پینے کے متعلق سوالات کریں. آپ کے پاس آنے سے پہلے مریض کن کن امراض. میں مبتلا رہا ہے اور کونسی دوائیں کھاتا رہا ہے یہ جاننا بھی ضروری ہے 🚥 آخر میں ایک خاص سوال جس سے آپ مریض کی دوا کے بہت جلد قریب پہنچ جاتے ہیں. کہ مسئلہ کب اور کیسے شروع ہوا اگر آپ اس سوال کا مکمل جواب لے لیں تو درست دوا تک پہنچنا آپکے لئے چنداں مشکل نہیں ہوگا. نیز مریض سے یہ بھی ضرور پوچھیں کہ وہ اپنی شخصیت میں کیا تبدیلی چاہتا ہے. ✅جناب ہانیمن کا کہنا ہے کہ جب آپ کوئی کیس لیں تو سب سے پہلے اس بات کا تعین کر لیں کہ مریض کے اندر اسکی طاقت کا نظام کتنے بہتر طریقے سے کام کررہا ہے. سب سے پہلے وجہ مرض معلوم کریں جس نے مریض کے جسمانی نقصان پہنچایا ہے یا جھٹکا دیا ہے✅اپنے اردکرد کا ماحول فضائی آلودگی اور فضا میں پھیلی ہوئی ریڈی ایشنز کا بھی خیال رکھیں. میں آپ کو اس کی مثال دیتی ہوں آپ میں کئی معزز ڈاکٹر صاحبان مریضوں کو اچھی طرح سے چنی ہوئی ہومیوپیتھک دوا دیتے ہیں. لیکن دوا کام نہں کرتی. تو جہاں آپ میں میازمیٹک رکاوٹ کا خیال آتا ہے وہیں مریضوں سے لازمی پوچھیں کہ اسکی رہائش ییک ورڈ علاقے میں تو نہیں رہتا, یا اسکے پیشے کے متعلق پوچھیں وہ زیادہ دیر کمپیوٹر یا کسی ریڈی ایشن والی مشین پر کام کرتا ہے تو آپ اسکو سب سے پہلے ریڈیبروم دیں. اکثر اس اکیلی دوا سے کیس صاف ہو جاتا ہے یا اگلی دوا کے لئے میدان صاف ہو جاتا ہے. ✅اکثر دوست یہ شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ ہم نے کافی محنت کے بعد ریپرٹرائزیشن کے عمل سے گزر کر مریض کو دوا دی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا.. تو اسکے پیچھے چھوٹی چھوٹی رکاوٹیں ہوتی ہیں. اور بعض دفعہ یہ رکاوٹیں کسی بڑی یا پولی کریسٹ دوا کی بجائے ایک چھوٹی سی دوا سے رفع ہو جاتی ہیں. مثال کے طور پر ہومیوپیتھک ڈاکٹرز کی ایک بڑی تعداد بندش حیض میں پلساٹیلا. دیتی ہے. اور نتائج بھی حاصل ہوتے ہیں. اب اگر فائدہ نہ ہو اور مریضہ میں ہارمون کے بگاڑ کا مسئلہ ہو تو آپ پچوٹری اور تھائرائیڈکو آزمائیں. یہ دوائیں آپ کو کبھی مایوس نہیں کریں گیاسی طرح اگر ایک مریض لمبے عرصے تک اسٹیرائیڈ کھاتا رہا ہے تو جب تک آپ اسکو کارٹیسون پوٹینسی میں نہیں دیں گے اس وقت تک بالمثل دوا کا کام کرنا مشکل ہے✅ایک مسئلہ جو ہر جگہ نظر آتا ہے وہ مستند کیس ٹیکنگ کا نہ ہونا ہےاسکےلئے ہمیں اپنا مشاہدہ تیز کرنا ہوگا. اسکے ساتھ میٹیریا میڈیکا کو روز پڑھنا ہو گا. دواؤں کو کردار کی شکل میں اپنے اندر سمونا ہوگا. جوں جوں سٹڈی تیز ہوتی جائے گی مشاہدہ بھی تیز ہوتا جائے گا