ہمیں زندہ رہنے اور اپنی صحت کی نشونما کے لیے
خوراک میں کاربوہائیڈریٹ، پروٹین، چکنائی اور معدنی نمکیات کے علاوہ کچھ اور ضروری اجزا کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ضروری اجزاء وٹامن کہلاتے ہیں۔ وٹامن جسم کو توانائی مہیا نہیں کرتے. ان کی کوئی کلارک ویلیو نہیں ہوتی اور نہ ہی یہ بدن کی تعمیر میں حصہ لیتے ہیں۔ بلکہ یہ جسم میں ہونے والے مختلف کیمیائی حملوں میں مددگار کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ چند ایک اقسام کے وٹامن جسم میں بھی تیار ہو سکتے ہیں۔ مگر باقی اقسام کے وٹامنز کا خوراک میں ہونا بہت ضروری ہے جسم کو تندرستی قائم رکھنے کے لیے بہت تھوڑی مقدار میں وٹامنز کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن تندرستی کو برقرار رکھنے کے لئے جسم میں ان کا ہونا لازمی ہے۔ وٹامنز کی درجہ بندی درج ذیل ہے۔
:(A)وٹامن اے
وٹامن اے جسم کی نشونما کے لیے ضروری ہے۔ یہ وٹامن جسم میں متعدی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ اندھیرے میں دیکھنے کے قابل بناتا ہے اور ایپی تھیلیل ٹشو کی بنی ہوئی جھلیوں کو صحت مند رکھتا ہے۔ مثلا آنکھ کی بیرونی جھلی اور نظام تنفس کی بیرونی جھلی وغیرہ۔ ایک بالغ آدمی یا عورت کو روزانہ وٹامن ایک ہیں کی پانچ ہزار (5000)یونٹ درکار ہوتے ہیں۔ حمل یا دودھ پلانے کے زمانے میں ایک عورت کو چھ ہزار (6000) سے سات ہزار (7000) یونٹ تک وٹامن اے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس ویٹامن کی کمی ہوجاتی ہے۔(night blindness)سے نائٹ بلائنڈنیس
جلد اور آنکھ کا کورنیا خشک ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ جلد، نظام تنفس، نظام اہتطام اور نظام بول میں جراثیمی بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ یہ وٹامن جانداروں کی چربی، انڈے، دودھ، مکھن، کاڈ اور ہیلی بٹ مچھلی کے جگر کے تیل سے حاصل ہوتا ہے۔ مختلف سبزیات اور پھلوں مثلا گاجر، پالک، شلغم، ٹماٹر، سنگترہ اور آم میں ایک مادہ کیرو ٹین پایا جاتا ہے۔ جو جسم میں جاکر بٹن میں تبدیل ہو جاتا ہے۔(A)اے
:(B)وٹامن بی
وٹامن بی 11 مختلف وٹامنز کے گروپ کا نام ہے وٹامنز کا یہ گروپ بی کمپلیکس کہلاتا ہے۔ اس گروپ میں مندرجہ ذیل وٹامن زیادہ اہم ہیں۔
:B1 وٹامن
وٹامن بی1 اعصابی نظام، دل اور عضلاتی صحت کو برقرار رکھتے ہیں۔ اس وٹامن کی کمی بیری بیری کے مرض کا باعث بنتی ہے۔ یہ وٹامن انڈے جگر خمیر اور چاول کے چھلکوں میں پایا جاتا ہے۔ مشین سے پیسے ہوئے آٹے اور مشین میں چھڑے ہوئے چاولوں میں اس کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔ یہ وٹامن حیاتیاتی آکسیڈیشن میں ایک انزائم کی مدد کرتی ہے۔
:B2 وٹامن
یہ وٹامن آنکھوں، منہ اور جلد کی حفاظت کرتا ہے۔ اس کی کمی سے آنکھوں میں اور جلد میں سوزش پیدا ہو جاتی ہے۔ زبان پاک جاتی ہے اور ہونٹوں کے کونے پھٹ جاتے ہیں یہ وٹامن دودھ انڈے جگر دالوں اناج اور سبزیات میں پایا جاتا ہے۔ یہ وٹامن حیاتیاتی آکسیڈیشن میں ایک انزائم کی مدد کرتی ہے۔
:نایاسین یانکوٹینامائڈ
یہ وٹامن پی پی فیکٹر بھی کہلاتا ہے۔ یہ بھی حیاتیاتی آکسیڈیشن میں ایک اور عزائم کی مدد گار ہے۔ یہ وٹامن جلد، دماغ اور نظام اہتطام کی صحت سے متعلق ہے۔ اس کی کمی اعضاء کی صحت کو متاثر کرتی ہے۔ جس کی وجہ سے جلد کی سوزش اسہال اور ذہنی کمزوری پیدا ہو جاتی ہے۔ یہ وٹامن اناج، دودھ، انڈے، جگر، گوشت خمیر، دالوں، پھلیوں اور مٹر میں پایا جاتا ہے۔
:B6 وٹامن
یہ وٹامن ہمارے جسم میں امینو ایسڈ بنانے والے عزائم کی مدد کرتا ہے ہماری انتڑیوں میں موجود بیکٹیریا یہ وٹامن بناتے ہیں۔ اس لئے عام طور پر ہمارے جسم میں اس وٹامن کی کمی نہیں ہوتی۔ لیکن بعض اوقات ادویاتی ردعمل سے وٹامن کی کمی کا باعث بن جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے ایلنمیا کی بیماری ہو جاتی ہے۔
:B12 وٹامن
یہ مٹا میں خون کے سرخ سیلوں کی پیدائش کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس وٹامن کی کمی بھی ایلنمیا کا باعث ہوتی ہے۔ یہ دودھ، جگر اور گوشت میں پایا جاتا ہے۔
:فولک ایسڈ
وٹامن کی یہ قسم بھی خون کے سرخ سیلوں کی افزائش کے لیے ضروری ہے یہ ہڈیوں کے سرخ گودے اور افعال کے لئے بہت ضروری ہے اس وٹامن کی کمی خون کی کمی کا باعث بن جاتی ہے اور ایلنمیا ہو جاتا ہے۔
:C وٹامن
وٹامن سی سبز ترکاریوں تازہ پھلوں مثلا سنگترے، مالٹے کنو چکوترے، لیمو اور گلگل وغیرہ میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ امرود، آملہ، اناناس اور آلو میں بھی اس کی کافی مقدار ہوتی ہے۔ تھوڑی مقدار میں یہ دودھ میں بھی پایا جاتا ہے۔ وٹامن سی ہڈیوں جیسی بافتوں کے سیلوں کے درمیان پائے جانے والے مادے اور خون کی عروق شیریہ کی صحت کو برقرار رکھتا ہے۔ اس ویٹامن کی کمی سے سکروی نامی مرض پیدا ہو جاتا ہے۔ اس مرض میں جسمانی کمزوری، وزن میں کمی اور عضلات اور جوڑوں میں درد ہوتا ہے۔ مسوڑھے سوج جاتے ہیں۔ جسم کے مختلف حصوں مثلاً مسوڑھوں، ناک، کان، آنکھ، دماغ، انتڑیوں، گردوں جلد کے نیچے عضلات میں اور ہڈیوں کی بیرونی جھلی پیری اوسٹیم سے خون بہتا ہے جب ہڈیوں کی بیرونی جھلی سے خون بہہ رہا ہو تو ہڈیوں میں شدید درد ہوتا ہے۔ ڈبے کا دودھ ویٹامن سی کی کمی پیدا کر دیتا ہے۔ اس لئے ایسے بچوں کو جو ڈبے کا دودھ پی رہے ہوں، روزانہ وٹامن سی کی ایک خاص مقدار بھی دی جانی چاہیے۔
D وٹامن
وٹامن ڈی دودھ، دہی، کریم، انڈے کی زردی، مکھن اور کاڈ اور ہیلی بٹ مچھلی کے جگر کے تیل میں بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ اس وٹامن کی افزائش دھوپ کی الٹراوائلٹ شعاؤں کے عمل سے ہماری جلد میں بھی ہوتی ہے۔ یہ وٹامن کیلشیم اور فاسفورس کو انتڑیوں میں سے جذب کرکے خون میں شامل کرتا ہے۔ اور ہڈیوں کی نشوونما میں بھی کام کرتا ہے۔ اس طرح وٹامن ڈی کی خوراک میں کمی کی وجہ سے خون میں کیلشیم اور فاسفورس کی مناسب مقدار جذب نہیں ہوتی۔ اور نہ ہی یہ دھاتیں ہڈیوں کی نشونما بہتر طور پر کر سکتی ہے جس کی وجہ سے بچوں میں ریکٹس نامی بیماری ہو جاتی ہے۔ اس بیماری میں ہڈیاں ترم اور ٹیڑھی ہو جاتی ہیں۔ عضلات میں ڈھیلا پن آجاتا ہے پیٹ پھول جاتا ہے اور بچوں کو اکثر دست لگے رہتے ہیں۔ وٹامن ڈی کی کمی سے حاملہ عورتوں کی ہڈیاں نرم ہو جاتی ہے۔ حاملہ عورتوں کی اس بیماری کو روسٹی اور ملیشیا کہتے ہیں۔
:E وٹامن
وٹامن ای گہیوں کے بیج، دوسری اجناس، سبز ترکاریوں اور مکھن میں پایا جاتا ہے۔ اس وٹامن کی کمی نظام تولید و تناسل پر اثر انداز ہوتی ہے۔
:K وٹامن
وٹامن گوشت اور سبز پتوں والی ترکاریوں میں پایاK جاتا ہے۔ انتڑیوں میں موجود جراثیم بھی اسے تیار کرتے ہیں یہ وٹامن ایسے مرکبات کی تیاری کے لیے لازمی ہے جو بہتے ہوئے خون کے جسیمے کے لئے ضروری ہے۔
P وٹامن
یہ وٹامن لیموں اور سنگترے کے چھلکوں میں پایا جاتا ہے جسم میں اس کی موجودگی خون کی شریانوں کی صحت کے لیے ضروری ہے۔
صرف روغنیات میں حل ہو سکتے ہیں۔ A,E,K وٹامن
پانی میں حل ہو سکتے ہیں۔ B.complex,C اور وٹامن
(DHMS 2nd year physiology, note on vitamins, Vitamin A, vitamin B, Vitamin B1, Vitamin B2, Vitamin B6, Vitamin B12, folic acid, Vitamin C, Vitamin D, vitamin E, vitamin K, vitamin P)