ایلوز کے مریض کی ساخت
یہ تو بوڑھے انسانوں ڈھیلی ڈھالی مستورات اور مراقی مزاج انسانوں کیلئے مفید ہے پرانے بیئر پینے والے اور تھکے ماندے انسانوں کے لیے بھی مفید ہے یہ دوا ایسے مریضوں کے لیے تجویز کی جاتی ہے جن میں خون کی زیادتی ہو وہ آرام طلب ہو اور پیٹ میں بھرے گھونپے جانے کی شکایت کریں
اس دوا کے مریض دماغی محنت سے جی چراتے ہیں ہیں کیونکہ اس سے انہیں تھکاوٹ ہو جاتی ہے کبھی سستی آجاتی ہے اور کبھی چستی اس دوا کے مریض کے دانت تیز ہوتے ہیں ان سے ان کی زبان کٹتی رہتی ہے مریض کے منہ کا ذائقہ کڑوا ہوتا ہے
سلفر کے مریض کی ساخت
سلفر کے مریض کا رنگ گورا ہو خوبصورت اور بال چمکدار ہوتے ہیں وہ دبلا پتلا ہوتا ہے ہے لیکن وہ میلا کچیلا رہتا ہے اس کے جسم اور کپڑوں میں پسینے کی بو آتی رہتی ہے ہے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ عرصے سے نہیں نہایا ہے اور نہ ہی اس نے کپڑے بدلے ہیں جسمانی گندگی کے ساتھ ساتھ سلفر کے مریض میں ذہنی پراگندگی بھی پائی جاتی ہے یہاں تک کہ اس کے لئے اپنے کپڑے بدلنا بھی مشکل ہوتا ہے سلفر کا مریض اپنی سست روی کی وجہ سے صابر شاکر بھی ہوتا ہے اور قناعت پسند بھی۔سلفر کے مریض کو بھوک بہت محسوس ہوتی ہےاور اکثر بدہضمی کا شکار رہتا ہے سلفر کے مریض کے کندھے جھکے رہتے ہیں اس مریض کے آنکھوں کے پپوٹے سرخ ہوتے ہیں لیکن آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے ہوتے ہیں سلفر کے مریض میں سلیقہ نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی اس کے کپڑے کتابیں اور کمرے کی دوسری اشیاء غرض یہ کہ ہر چیز بے سلیقہ ہوتی ہے اسے اپنے پھٹے ہوئے کپڑوں کی سلائی وغیرہ کا بھی ہوش نہیں ہوتا نہ ہی اسے ان کی صفائی کا خیال ہوتا ہے اس دوا کا مریض خود گندا رہتا ہے لیکن اسے بو سے نفرت ہوتی ہے اس کے پیشاب پاخانہ اور پسینہ سے اٹھنے والی بو خود اس کے لئے تکلیف کا باعث ہوتی ہے سلفر اک مریض گرم مزاج ہوتا ہےاس کے جسم کے ہر حصے میں جلن کا احساس پایا جاتا ہے۔ اس کے تمام اعضاء میں لاغری پائی جاتی ہے ایسی صورتحال عام طور پر سوکھے کی بیماری میں ہوتی ہے یہ دوا موٹے لوگوں کی بھی ہو سکتی ہے جو ہر کام بیٹھے بیٹھے کر لینا چاہتے ہیں ورزش ان کے لئے محال ہوتی ہے وہ سادہ غذا کھاتے ہیں
Sulphur Alos classical symptoms 4th year Materia Medica فورتھ ائیر میٹیریا میڈیکا کلاسیکل