رات کے وقت غشی بے چینی کے ساتھ کروٹیں بدلنا۔
غمگین، غضبناک، متفکر، تکلیف اور مایوسی مریض آرام حاصل کرنے کے لئے ایک جگہ سے دوسری جگہ گھومتا ہے۔
لالچی پن بہت زیادہ اپنی ضرورت سے زیادہ حاصل کرنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے۔ ضرورت سے زیادہ کھاتا پیتا ہے ضرورت سے زیادہ چلتا ہے۔
ہلکا شور بھی برداشت نہیں کر سکتا۔
گرمی کا احساس یا متلی تین بجے رات کو اور شام کے وقت لیٹنے کے بعد ہوش و حواس کا کھونا۔
خیالات دماغ کے گرد جمع ہوجاتے ہیں۔ خیالات کو نہ تو یکسو کر سکتا ہے اور نہ سوچ سکتا ہے۔
جب مریض اکیلا سونے کے لئے بستر میں داخل ہوتا ہے تو اسے اچانک موت کا خوف آ جاتا ہے۔
مریض خودکشی کرنے کا ارادہ کرتا ہے بعض اوقات اس میں یہ ڈر پیدا ہوتا ہے کہ اسے کسی کو قتل کرنا پڑےگا۔
مریض کو دن کو اور رات کو بھوت نظر آتے ہیں۔ اسی لئے مریض اکیلے رہنے سے ڈرتا ہے۔
آرسنک کا مریض بدمزاج، بےصبر، دوسروں کی برائیاں کرنے والا اور بہت جلد غصے میں آ جانے والا ہوتا ہے۔
اس کے دل میں یہ خیال پیدا ہو جاتا ہے کہ اس نے کوئی بہت بڑا گناہ کیا ہے جس کی وجہ سے وہ پریشان ہو جاتا ہے۔ اور افسوس کرتا ہے۔
رات کو مریض کو چوروں کا خوف بھی پیدا ہو جاتا ہے۔
آرسینک کے مریض کا حافظہ کمزور ہوتا ہے۔
آرسینک کے مریض کو یہ وہم ہو جاتا ہے کہ اس کی چارپائی یا کمرے میں کیڑے اور کھٹمل ہیں۔ وہ خیال ہی خیال میں ان کی مٹھیاں بھر بھر کر پھینکتا ہے۔
(DHMS 2nd year Materia Medica Arsenic Album, Mental symptoms, سال دوم)
The post آرسینک البم کی ذہنی علامات appeared first on YOU DOCTOR.
]]>